یہ عُمر بھر کا سفر اور یہ رائیگانی تری
کہاں گئی اے میرے دِل وہ خوش گمانی تری
یہاں پہ کون اندھروں میں ساتھ چلتا ہے
توُ اب بھی ساتھ مِرے ہے یہ مہربانی
تجھے خبر نہیں ہم دیکھ کر بہت روئے
نئی کتاب میں تصویر اِک پُرانی تری
ابھی سے آبلے پڑنے لگے ہیں پاؤں میں
ابھی تو دُور ہے منزل سفر کہانی تری
بُھلائے بیٹھے ہیں اور اپنے حال میں خُوش ہیں
تُو آکے دیکھ کبھی ہم نے بات مانی تری