یہ دل بھُلاتا نہیں ہے محبتیں اُس کی
پڑی ہُوئی تھیں مُجھے کِتنی عادتیں اُس کی
یہ میرا سارا سَفر اُس کی خوشبوؤں میں کٹا
مجھے تو راہ دکھاتی تھیں چاہتیں اُس کی
گِھری ہُوئی ہوں میں چہروں کی بھیڑمیں لیکن
کہیں نطز نہیں آتیں شباہتیں اُس کی
مَیں دُور ہونے گلی ہوں تو ایسا لگتا ہے
کہ چھاؤں جیسی تھیں مجھ پر رفاقتیں اُس کی
یہ کِس گلی میں یہ کِس شہر میں نِکل آئے
کہاں پہ رہ گئیں ہوگوصداقتیں اُس کی
میں بارشوں میں جُدا ہوگئی ہوں اُس سے مگر
یہ میرادل، مِری سانسیں امانتیں اُس کی