• Menu
  • Skip to primary navigation
  • Skip to main content
  • Skip to primary sidebar

نوشی گیلانی

Noshi Gilani - Most renowned female Urdu poet today!

  • صفحہ اول
  • اداس ہونے کے دن نہیں
  • پہلا لفظ محبت لکھا
  • محبتیں جب شمار کرنا
  • ہوا چپکے سے کہتی ہے
  • تازہ ترین
    • اردو اکیڈمی آف آسٹریلیا
  • ڈیزائنڈ شاعری
  • وڈیوز
  • صفحہ اول
  • اداس ہونے کے دن نہیں
  • پہلا لفظ محبت لکھا
  • محبتیں جب شمار کرنا
  • ہوا چپکے سے کہتی ہے
  • تازہ ترین
    • اردو اکیڈمی آف آسٹریلیا
  • ڈیزائنڈ شاعری
  • وڈیوز

کوئی نظم ایسی لکھوں کبھی

کوئی نظم ایسی لکھوں کبھی

تری بات بات کی روشنی

مِرے حرف حرف میں بھرسکے

ترے لمس کی یہ شگفتگی

مرے جسم وجاں میں اُترسکے

کوئی چاندنی کسِی گہرے رنگ کے راز کی

مرے راستوں میں بکھرسکے

تری گفتگو سے بناؤں میں

کوئی داستاں کوئی کہکشاں

ہوں محبتوں کی تمازتیں بھی کمال طرح سے مہرباں

ترے بازوؤں کی بہار میں

کبھی جُھولتے ہُوئے گاؤں میں

تری جستجو کے چراغ کو سرشام دِل میں جلاؤں

اِسی جھلملاتی سی شام میں

لِکھوں نظم جو ترارُوپ ہو

کہیں سخت جاڑوں میں ایک دم جو چمک اُٹھے

کوئی خوشگوار سی دُھوپ ہو

جو وفا کی تال کے رقص کا

کوئی جیتا جاگتا عکس ہو

کوئی نظم ایسی لکھوں کبھی

کہ ہر ایک لفظ کے ہاتھ میں

ترے نام کی

ترے حروف تازہ کلام کے

کئی راز ہوں

جنھیں مُنکشف بھی کروں اگر

تو جہان شعر کے باب میں

مِرے دل میں رکھی کتاب میں

ترے چشم ولب بھی چمک اٹھیں

مجھے روشنی کی فضاؤں میں کہیں گھیرلیں

کوئی نظم ایسی لکھوں کبھی

Share
Tweet
Pin
0 Shares

Category: اداس ہونے کے دن نہیں

Previous Post: « حقیقتوں کا تصّور محال لگتا ہے
Next Post: بدن کی سرزمین پر تو حکمران اور ہے »

Reader Interactions

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Primary Sidebar

اداس ہونے کے دن نہیں

  • انتساب
  • پیش لفظ
  • زمانے والوں سے چھُپ کے رونے کے دن نہیں ہیں
  • بہ احتیاطِ عقیدت بہ چشمِ تر کہنا
  • اِک پشیمان سی حسرت مُجھے سوچتا ہے
  • دُشمنِ جاں کئی قبیلے ہُوئے
  • کُچھ بھی کر گزرنے میں دیر کِتنی لگتی ہے
  • ہجر کی شب میں قید کرے یا صُبح وصَال میں رکھے
  • کون روک سکتا ہے
  • بند ہوتی کتابوں میں اُڑتی ہوئی تتلیاں ڈال دیں
  • خواہش کے اظہار سے ڈرنا سِیکھ لیا ہے
  • یہ میری عمر مرے ماہ وسال دے اُس کو
  • پُوچھ لو پُھول سے کیا کرتی ہے
  • کون بھنور میں ملّاحوں سے اب تکرار کرے گا
  • منفرو ساکوئی پیدا وہ فن چاہتی ہے
  • اب یہ بات مانی ہے
  • حیرت
  • مَیں بددُعا تو نہیں دے رہی ہُوں اُس کو مگر
  • ورثہ
  • بس اپنے ساتھ رہنا چاہتی ہوں
  • نا دیدہ رفاقت میں
  • اتنے سّچے کیوں ہوتے ہیں
  • یہی نہیں کوئی طوفان مِری تلاش میں ہے
  • تجھ سے اب اور محّبت نہیں کی جاسکتی
  • دل تھا کہ خُوش خیال تجھے دیکھ کرہُوا
  • ہر جانب ویرانی بھی ہوسکتی ہے
  • چُپ نہ رہتے بیان ہوجاتے
  • انحراف
  • جس طرح ماں کی دعُا ہوتی ہے
  • شامِ تنہائی میں
  • مُجھے موت دے کہ حیات دے
  • آئندہ کبھی اس سے محّبت نہیں کی جائے
  • خامشی سے ہاری میں
  • یہ نام ممکن نہیں رہے گا،مقام ممکن نہیں رہے گا
  • اندیشوں کے شہر میں رہنا پڑجا ئے گا
  • تمُھاری یاد کی دُنیا میں دن سے رات کروں
  • عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال س پہلے
  • یہ دل بھُلاتا نہیں ہے محبتیں اُس کی
  • موت سے مُکر جائیں
  • اب اپنے فیصلے پر خُود اُلجھنے کیوں لگی ہوں
  • اَب کس سے کہیں اور کون سُنے جو حال تمُھارے بعد ُہوا
  • میں کن لوگوں میں ہوں کیا لکھ رہی ہُوں
  • دئے جلائے ہوئے صبح و شام رکھتے تھھ
  • بہت تاریک صحرا ہوگیا ہے
  • تُمھیں خبر ہی نہیں کیسے سر بچایا ہے
  • قبولیت کا گِلہ نہیں ہے
  • لہوُ تک آنکھ سے اَب بہہ لیا ہے
  • حصارِلفظ وبیاں میں گُم ہوں
  • دل کی منزل اُس طرف ہے گھر کا رستہ اِس طرف
  • محّبت یاد رکھتی ہے
  • خواب
  • محّبت میں کہیں کم ہوگیا ہے
  • ضمیرِ عالمِ انسانیت
  • مجُھ کورُسواسرِمحفل تو نہ کروایاکرے
  • یہ عُمر بھر کا سفر اور یہ رائیگانی تری
  • ہمارے بس میں اگر اپنے فیصلے ہوتے
  • جانے کیسے سنبھال کررکھّے
  • تہمتیں تو لگتی ہیں
  • کُل اثاثہ تھا اِک دِیا لوگو
  • کیا بتائیں کیوں دئیے د مساز نے
  • لُطف سو گواری میں
  • پلٹ کر پھر کبھی اُس نے پُکارا ہی نہیں ہے
  • محّبت کم نہیں ہوگی
  • ہجر سہنے کی عنم شناسی کی
  • وہ حرف حرف مِری رُوح مَیں اُترتا گیا
  • عُمر رائیگاں کردی تب یہ بات مانی ہے
  • بشارت
  • تُم سے کُچھ نہیں کہنا
  • آخری خواہش
  • میں تو ایک قدم چل کرہی رُوح تلک تھک جاتی ہوں
  • میری آنکھوں کو سُوجھتا ہی نہیں
  • بے نام الُجھن
  • خرچ اِتنا بھی نہ کر مُجھ کو زمانے کیلئے
  • اشک اپنی آنکھوں سے خُود بھی ہم چُھپالیں گے
  • لفظ بھی کوئی اس کا ساتھ نہ دیتا تھا
  • یہ گئے دنوں کا ملال ہے
  • بدن کی سرزمین پر تو حکمران اور ہے
  • کوئی نظم ایسی لکھوں کبھی
  • حقیقتوں کا تصّور محال لگتا ہے
  • ہر اِک لمحہ نیا اِک امتحاں ہے
  • راستوں میں رہے نہ گھر میں رہے
  • متفرق اشعار

موضوعات

  • اداس ہونے کے دن نہیں (82)
  • اردو اکیڈمی آف آسٹریلیا (3)
  • پہلا لفظ محبت لکھا (1)
  • تازہ ترین (4)
  • ڈیزائنڈ شاعری (1)
  • محبتیں جب شمار کرنا (1)
  • ہوا چپکے سے کہتی ہے (3)
  • وڈیوز (1)

Site Footer

  • Facebook
  • Twitter

©   2020   نوشی گیلانی   ·  تمام حقوق محفوظ ہیں۔ ڈیزائن - ideafist.