چُپ نہ رہتے بیان ہوجاتے
تجھ سے گر بدگُمان ہوجاتے
ضبظِ عنم نے بچالیا ورنہ
ہم کوئی داستان ہوجاتے
تُونے دیکھا نہیں پلٹ کے ہمیں
ورنہ ہم مہربان ہوجاتے
تیرے قصّے میں ہم بھلا خُود سے
کس لیے بدگُمان ہوجاتے
تیرے دل کی زمین ہی نہ مِلی
ورنہ ہم آسمان ہوجاتے